مرا نہیں تو کسی اور کا بنے تو سہی |
مرا نہیں تو کسی اور کا بنے تو سہی Posted: 17 Sep 2011 05:06 AM PDT مرا نہیں تو کسی اور کا بنے تو سہی کسی بھی طور سے وہ شخص خوش رہے تو سہی پھر اس کے بعد بچھڑنے ہی کون دے گا اسے کہیں دکھائی تو دے وہ کبھی ملے ہی سہی کہاں کا زعم ترے سامنے انا کیسی وقار سے ہی جھکے ہم مگر جھکے تو سہی جو چپ رہا تو بسا لے گا نفرتیں دل میں برا بھلا ہی کہے وہ مگر کہے تو سہی کوئی تو ربط ہو اپنا پرانی قدروں سے کسی کتاب کا نسخہ کہیں ملے تو سہی دعائے خیر نہ مانگے کوئی کسی کیلیے کسی کو دیکھ کے لیکن کوئی جلے تو سہی جو روشنی نہیں ہوتی نہ ہو بلا سے مگر سروں سے جبر کا سورج کبھی ڈھلے تو سہی |
You are subscribed to email updates from اردو شاعری To stop receiving these emails, you may unsubscribe now. | Email delivery powered by Google |
Google Inc., 20 West Kinzie, Chicago IL USA 60610 |
Comments